
این آئی سی وی ڈی میں سال 2018 کے دوران 3500 بائی پاس سرجریز ہوئیں
— December 29, 2018کراچی ( اے آئی اے ) قومی ادارہ برائے امراض قلب ( این آئی سی وی ڈی ) میں سال 2018 کے دوران 3500 بائی پاس سرجریز ہوئیں تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ برائے امراض قلب میں سال 2018 کے دوران ہونے والے آپریشنز , سرجری , انجیو گرافی و دیگر علاج کے اعداد و شمار جاری کردیئے گئے ہیں قومی ادارہ مراض قلب ( این آئی سی وی ڈی ) نے اندرون سندھ 8 سیٹلائٹ سینٹرز اور کراچی میں 6چیسٹ پین یونٹس قائم کئیے ہیں این آئی سی وی ڈی میں 4 افراد کو مکینیکل ہارٹ ڈیوائس ( مصنوعی دل ) لگائی گئیں مصنوعی دل لگائے جانے والوں میں ایک خاتون بھی شامل ہے مصنوعی دل لگائے جانے والے2مریض جاں بحق ہوگئے تھے ایک رپورٹ کے مطابق قومی ادارہ مراض قلب ( این آئی سی وی ڈی ) میں جنوری سے 19 دسمبر تک 7 ہزار 920 پرائمری پی سی آئی ,4ہزار172پی سی آئی اور 8 ہزار 814 مریضوں کی انجیو گرافی کی گئی۔ 3500مریضوں کی بائی پاس سر جری کی گئی , 48ہزار 24ایکوکارڈیو گرافی کی گئیں قومی ادارہ مراض قلب ( این آئی سی وی ڈی ) او پی ڈی میں 3لاکھ 68ہزار584 مریضوں کو طبی سہولتیں فراہم کی گئیں۔2لاکھ 93 ہزار 583مریضوں کو ایمر جنسی ریسپانس سہولت فراہم کی گئی اور قومی ادارہ امراض قلب میں عالمی معیار کے مطابق انجیوپلاسٹی , ٹیوی ( TAVI ) طریقہ علاج کیا جارہا ہے ،یہ تکنیک عمررسیدہ مریضوں کے لیے بہت مفید ہے اور اس تکنیک سے علاج کے بعد مریض48گھنٹے میں اپنے گھر روانہ ہوجاتا ہے ۔ اس نئی تکنیک کے مقابلے میں اوپن ہارٹ سرجری طریقہ علاج میں نمایاں کمی آرہی ہے بلکہ دنیا بھر میں اوپن ہارٹ سرجری کی شرح کم ہوگئی ہے کیونکہ ٹیوی طریقہ علاج میں آپریشن کے خطرات نہیں ہیں اس طریقہ علاج میں صرف2گھنٹے درکار ہوتے ہیں اور 2دن بعد مریض کو اسپتال سے گھر جانے کی اجازت دے دی جاتی ہے ۔ ( TAVI ) ٹیوی ٹیکنالوجی سے 16مریضوں کاعلاج کیا گیا اور امراض قلب کے 120مریضوں کے بھی معمولی نوعیت پروسیجر کیے گئے ۔واضح رہے کہ او پی ڈی میں آنے والے 3 لاکھ 68 ہزار 584 مریضوں کو طبی سہولتیں فراہم کی گئیں ہیں