
صحافیوں پر حملے دنیا بھر میں آزادی صحافت کے لیے خطرہ ہیں ، اقوام متحدہ
— May 3, 2023
جینیوا ( اے آئی اے ) اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریش نے کہا کہ صحافیوں کے خلاف غلط معلومات، نفرت انگیز تقریر اور صحافیوں پر حملے دنیا بھر میں آزادی صحافت کے لیے خطرہ ہیں۔اقوام متحدہ کے سربراہ نے یہ بیان 1993 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد کے مطابق ہر سال 3 مئی کو منائے جانے والے عالمی یوم آزادی صحافت پر دیا۔ انہوں نے کہاکہ آزادی صحافت جمہوریت اور انصاف کی بنیاد ہے۔ صحافت ہم سب کو حقائق فراہم کرتی ہے لیکن دنیا کے ہر کونے میں آزادی صحافت پر حملہ ہو رہا ہے۔ سکریٹری جنرل انتونیو گوتریش کےاس پیغام کی ایک وڈیو جنرل اسمبلی ہال میں عالمی یوم صحافت کی 30ویں سالگرہ کی مناسبت سے منعقدہ تقریب کے دوران چلائی گئی جس میں دنیا بھر سے ممتاز صحافی اور میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے سربراہان اس تقریب میں شرکت کر رہے ہیں۔ افتتاحی کلمات میں اقوام متحدہ کی ثقافتی ایجنسی یونیسکو کے ڈائریکٹر جنرل آڈری ازولے نے کہا کہ 2022 صحافت کے لئے سب سے مہلک سال تھا۔انہوں نے کہاکہ پچھلے سال 86 صحافی مارے گئے جن میں زیادہ تر جنگی علاقوں سے باہر تھےجن میں سے اکثر اپنے خاندان کے ساتھ تھے ۔انہوں نےمزید کہا کہ سینکڑوں صحافیوں پر خطرناک حملے کیے گئے یا انہیں قید کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ان حالاے کے پیش نظر صحافیوں کی حفاظت صرف صحافیوں یا بین الاقوامی تنظیموں کا معاملہ نہیں ہےبلکہ یہ پورے معاشرے کا معاملہ ہے۔انہوں نے کہاکہ سائبر اسپیس میں صحافیوں پر بھی حملے ہو رہے ہیں۔ 2021 کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ چار میں سے تین خواتین صحافی آن لائن ہراساں کیے جانے کا شکار ہوئی ہیں، جس سے یونیسکو کو ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے لیے تحفظات کو بڑھانے کے لیے سفارشات جاری کرنے پر مجبور کیا۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ یہ چیلنجز عین اس وقت درپیش ہیں جب صحافیوں کی پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے کیونکہ ڈیجیٹل دور کی آمد نے معلومات کا پورا منظر نامہ تبدیل کر دیا ہے۔انہوں نے کہاکہ اگرچہ انٹرنیٹ نے معلومات اور اظہار کے لیے نئے راستے کھولے ہیں لیکن وہیں اس کو غلط معلومات اور سازشی نظریات کےلیے بھی استعمال کیا جارہاہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم اس وقت ایک دوراہے پر کھڑے ہیں کیونکہ ہمارا موجودہ راستہ ہمیں باخبر عوامی مباحثوں سے دور لے جا رہا ہے۔ انہوں نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے زیادہ سے زیادہ اقدامات کرنے پر زور دیا کہ معلومات عوام کی بھلائی میں ہونی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ یونیسکو ڈیجیٹل دور میں میڈیا اور معلومات کی خواندگی میں تعلیمی پالیسیاں تیار کرنے کے لیے تقریباً 20 ممالک کی مدد کر رہا ہے۔