پاکستان میں نویں جماعت کا امتحان دینے کیلئے عمر کی 12سال مقرر

پاکستان میں نویں جماعت کا امتحان دینے کیلئے عمر کی 12سال مقرر

کراچی ( اے آئی اے ) پاکستان میں نویں جماعت کا امتحان دینے کیلئے عمر کی 12سال مقرر تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں نویں جماعت میں امتحان دینے کیلئے عمر کی حد 14سال سے کم کرکے 12سال جبکہ میٹرک اور انٹر کی سطح پر نمبرنگ کے بجائے عالمی معیار کی گریڈنگ کرنے کیلئے کمیٹی قائم کردی گئی ہے اس بات کا فیصلہ وفاقی وزارت تعلیم کے ماتحت ادارے انٹر بورڈ کمیٹی آف چیئرمین ( آئی بی سی سی ) کے 171 ویں اجلاس میں کیا گیا ہے جو نتھیا گلی میں سرگودھا کے تعلیمی بورڈز کی چیئرپرسن کوثر رئیس کی زیرصدارت منعقد ہوا ہے اجلاس میں علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اور قراقرم یونیورسٹی کے علاوہ تمام جامعات کو میٹرک ، انٹر اور ڈپلومہ کرانے سے روک دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ یہ حق صرف تعلیمی بورڈز کو حاصل ہے اجلاس میں پہلی بار میٹرک سائنس بطور پرائیویٹ امیدوار کرنے کی منظوری دی گئی تاہم انٹر سائنس پرائیویٹ کرنے پر کمیٹی قائم کردی گئی ہے اجلاس میں انٹر بورڈ کراچی کے چیئرمین پروفیسر سعید الدین کو کھیل کمیٹی کا چیئرمین مقرر کرنے کی منظوری دی گئی ہے اجلاس میں کیمبرج یونیورسٹی کے طرز پر میٹرک اور انٹر کے امیدواروں کو ایک یا دو کے بجائے متعدد امپروومنٹ کے مواقع دینے کی بھی منظوری دی گئی جبکہ یہ بھی طے کیا گیا کہ نابینا افراد کو دوران امتحانات بورڈ لکھاری فراہم کرے گا اس سے قبل نابینا افراد خود ہی لکھاری کا انتظام کرتے تھے اجلاس میں ایک ہی سال میں انجینئرنگ کے طلبہ کومیڈیکل کے مضامین کے امتحان دینے کے معاملے میں کمیٹی قائم کردی گئی ہے جو آئندہ اجلاس میں رپورٹ پیش کرے گی اجلاس میں آئی بی سی سی کی جانب سے گذشتہ 50 برس میں پہلی مرتبہ سالانہ رپورٹ پیش کرنے پر سیکرٹری آئی بی سی سی پروفیسر غلام علی ملاح کی کارکردگی کو سراہا گیا ہے

About author