
پاکستان سِنگل وِنڈو ( پی ایس ڈبلیو ) نے کام شروع کردیا
— January 24, 2022اسلام آباد ( اے آئی اے ) پاکستان سِنگل وِنڈو ( پی ایس ڈبلیو ) نے کام شروع کردیا ہے تفصیلات کے مطابق پاکستان سِنگل وِنڈو ( پی ایس ڈبلیو ) نے کام شروع کردیا ہے اب تک سات بنکوں کو منسلک کیا جاچکا ہے ملک کے 29 بنکوں کو پاکستان سِنگل وِنڈو ( پی ایس ڈبلیو ) کے ساتھ منسلک کر کے فارم ای اور فارم آئی ختم کر دیئے جائیں گے جو کنسائمنٹ دنوں میں کلیئر ہوتی تھی 10 منٹ سے ایک گھنٹہ میں کلیئر ہو جائے گی پہلے مرحلے میں پانچ بڑے اداروں سٹیٹ بنک آف پاکستان ، ڈیپارٹمنٹ آف پلانٹ پروٹیکشن ، اینمل کورنٹین ڈیپارٹمنٹ، فیڈرل سیڈسرٹیفکیشن اور پی ایس کیو سی اے کو منسلک کر دیا گیا ہے سنگل ونڈو کی ٹریڈ ٹیکنالوجی کےذریعے انڈر انوائسنگ اور اوور انوائسنگ کا خاتمہ ہو جائے گا دیگر ممالک کا ڈیٹا پاکستان سنگل ونڈو پر دستیاب ہوگا جس سے انڈرانوائسنگ نہیں ہو سکے گی چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار والوں کے لیے کہا کہ وہ اب صرف ایک این ٹی این نمبر کے حصول کے بعد اپنی درآمدات اور برآمدات شروع کر سکیں گے دسمبر 2023 تک مزید 32 اداروں کو منسلک کر نے کا ہدف ہے تجارت کے لیے کسٹم کی 29 دستاویزات ختم ہو جائیں گی ، پہلے جو کنسائمنٹ کئی دنوں میں کلیئر ہوتی تھی اب 10 منٹ سے ایک گھنٹہ میں کلیئر ہو جائے گی ڈیٹا سینٹر کا قیام بھی عمل میں لاِیا جارہا ہے اس کے لیے ایشیائی ترقیاتی بنک نے ایک کروڑ ڈالر منظور کیے ہیں پاکستان سنگل ونڈ و کے قیام کے لیے 6 کروڑ 70 لاکھ ڈالر لاگت آئے گی جس میں سے پانچ کروڑ ڈالر ایشیائی ترقیاتی بنک،برطانیہ 50 لاکھ ڈالر قرضہ دے گا مختلف بندرگاہوں بھی پاکستان سنگل ونڈو سے منسلک کیا جارہاہے جس میں کراچی ، پورٹ قاسم اور گوادر کی بندرگاہیں شامل ہیں ڈریپ کو بھی سنگل ونڈو سے منسلک کر دیا جائے گا پاکستان سنگل ونڈو کے سی ای او آفتاب حیدر نے کہا ہے کہ وزارت دفاع کے اداروں سمیت ملک کے 74 حکومتی اداروں کو 2024 تک مرحلہ وار پاکستان سنگل ونڈو کے پلیٹ فارم سے منسلک کر دیا جائے گا اس سے کسٹم اور ریگولیشن سے 60 سے 70 فیصد تجارت اس کے تحت آجائے گی پانچ اداروں کا افتتاح مارچ میں کر دیا جائے گا آفتاب حیدر نے کہا کہ پاکستان سِنگل وِنڈو ( پی ایس ڈبلیو ) پروگرام کے قیام کے لیئے پارلیمنٹ نے ایکٹ بنایا ہے جس کے تحت پاکستان سِنگل وِنڈو ( پی ایس ڈبلیو ) ایک بااختیار اتھارٹی کے طورپر کام کرے گا اور تما م ادارے تجارت کی حد تک اپنے تمام قوانین ، رولز ریگولینشنز کو پاکستان سِنگل وِنڈو ( پی ایس ڈبلیو ) کے بتائے ہوئے طریقہ کار کے تحت مرتب کرنے کے پابند ہوں گے